Iztirab

Iztirab

آ ہی گیا وہ مجھ کو لحد میں اتارنے

آ ہی گیا وہ مجھ کو لحد میں اتارنے 
غفلت ذرا نہ کی مرے غفلت شعار نے 
او بے نصیب دن کے تصور سے خوش نہ ہو 
چولا بدل لیا ہے شب انتظار نے 
اب تک اسیر دام فریب حیات ہوں 
مجھ کو بھلا دیا مرے پروردگار نے 
نوحہ گروں کو بھی ہے گلا بیٹھنے کی فکر 
جاتا ہوں آپ اپنی اجل کو پکارنے 
دیکھا نہ کاروبار محبت کبھی حفیظؔ 
فرصت کا وقت ہی نہ دیا کاروبار نے 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *