Iztirab

Iztirab

اس شوخ نے نگاہ نہ کی ہم بھی چپ رہے

اس شوخ نے نگاہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
ہم نے بھی آہ آہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
آیا نہ ان کو عہد ملاقات کا لحاظ 
ہم نے بھی کوئی چاہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
دیکھا کئے ہماری طرف بزم غیر میں 
تجدید رسم و راہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
تھا زندگی سے بڑھ کے ہمیں وضع کا خیال 
جب عمر نے نباہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
خاموش ہو گئیں جو امنگیں شباب کی 
پھر جرأت گناہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 
مغرور تھا کمال سخن پر بہت حفیظؔ 
ہم نے بھی واہ واہ نہ کی ہم بھی چپ رہے 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *