اس نے یہ فاصلہ اس واسطے رکھا ہوگا پاس آ کر مرے بیٹھے گا تو چرچا ہوگا آج پھر اس نے مجھے یاد کیا ہے شاید دل نے یوں ہی تو نہیں شور مچایا ہوگا دیکھنا لوگ محبت کی مثالیں دیں گے نام آئے گا مرا ذکر تمہارا ہوگا درد بے چینی تڑپ رنج و الم تنہائی ہم نے سوچا ہی نہیں اتنا خسارہ ہوگا جس کو دن رات دعاؤں میں ہے مانگا ہم نے وقت آئے گا کسی دن وہ ہمارا ہوگا ہجر اس واسطے منظور کیا ہے میں نے تیرا ہر زخم مجھے دل سے گوارا ہوگا اس کی بے چینی بتاتی ہے کہ عادل راہیؔ بھولا بسرا ہی کوئی یاد تو آتا ہوگا