Iztirab

Iztirab

ان تلخ آنسوؤں کو نہ یوں منہ بنا کے پی

ان تلخ آنسوؤں کو نہ یوں منہ بنا کے پی 
یہ مے ہے خودکشید اسے مسکرا کے پی 
اتریں گے کس کے حلق سے یہ دل خراش گھونٹ 
کس کو پیام دوں کہ مرے ساتھ آ کے پی 
مشروب جم ہی تلخئ غم کا علاج ہے 
شیرینیٔ کلام ذرا سی ملا کے پی 
واعظ کی اب نہ مان اگر جان ہے عزیز 
اس دور میں یہ چیز بہ طور اک دوا کے پی 
بھر لے پیالہ خم کدۂ زیست سے حفیظؔ 
خون جگر ہے سامنے چل کر خدا کے پی 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *