Skip to content
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن
سراپا آرزو ہوں آرزو بن
کوئی اس شہر کو تاراج کر دے
ہوئی ہے میری وحشت ہا و ہو بن
یہ سب معجز نمائی کی ہوس ہے
رفوگر آئے ہیں تار رفو بن
معاش بے دلاں پوچھو نہ یارو
نمو پاتے رہے رزق نمو بن
گزار اے شوق اب خلوت کی راتیں
گزارش بن گلہ بن گفتگو بن