تناؤ آپ کی جلد پر اثر ڈال سکتا ہے۔ اثرات کو کم کرنے کا طریقہ یہاں ہے۔ تناؤ کئی، منفرد علامات کا باعث بن سکتا ہے۔ جیسے کہ کچھ لوگوں کی جلد زیادہ کام کرنے کی وجہ سے سرخ ہو جاتی ہے ۔
بعض اوقات لوگ اپنے سینے کو معمول سے زیادہ کھرچتے ہوئے محسوس کر سکتے ہیں، اور پھر دانے نمودار ہو جاتے ہیں۔ گردن سے لے کر ناف تک دانے ظاہر ہو سکتے ہیں، اور اگر آپ کی جلد کا رنگ ہلکا ہے تو ان کا رنگ سرخ ہو سکتا ہے۔ جن لوگوں نے جلد کی حالتوں کا تجربہ کیا ہے جیسے ایکزیما سے پہلے وہ اس لالی اور خارش کو مختلف قرار دیتے ہیں۔
یہ دانے زیادہ دیر تک نہیں چل سکتے اور تشویش کا باعث نہیں ہونا چاہیے۔ تاہم، وہ پریشان کن ہو سکتے ہیں اور آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ان کی اصل وجہ کیا ہے، نیز ان کو کیسے روکا جائے۔
اس بات کا زیادہ چانس ہے کہ تناؤ سے بننے والی سوزش اس کہ لیے ذمہ دار ہوسکتی ہے۔ لہذا، اگر آپ تناؤ کے وقت کھجلی والی جلد کا تجربہ کیا ہے تو یہاں اس کے بارے میں پڑھیں۔
تناؤ سے بننے والی سوزش کیا ہے اور کیا تناؤ جلد پر دانوں کا سبب بن سکتا ہے؟
نیویارک میں مقیم ڈرمیٹولوجسٹ، ڈیبرا جلیمن، ایم ڈی، نے ہیلتھ کو کہا، تناؤ کا دھبے، جلد کا سرخ ہو جانا ہے جو تناؤ کو متحرک کر سکتا ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ تناؤ کا شکار ہیں تو، آپ کو سوزش لگ سکتی ہے، مثال کے طور پر، یا آپ کو جلد کے کسی بھی حصے میں خارش کی شدت ہو سکتی ہے۔
امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی کے مطابق، کھجلی والے دانے جو سائز میں مختلف ہو سکتے ہیں اور جسم پر کہیں بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔
تناؤ سے بننے والے دانے عام طور پر سوجھے ہوئے ہوتے ہیں جیسے کسی مچھر نے کاٹا ہو۔ ریچل نزاریان، ایم ڈی، نیویارک میں مقیم ڈرمیٹولوجسٹ نے بتایا۔ “وہ قدرے ابھرے ہوئے ہوتے ہیں، جلد پر سرخ یا گلابی دھبے سوجے ہوئے ہوتے ہیں، لیکن آپ کی جلد کے رنگ کے لحاظ سے وہ کچھ مختلف نظر آ سکتے ہیں۔
اس حوالے سےایک رپورٹ جو کہ 2021 میں شائع ہوئی اس میں بتایا گیا کے کس طرح تناؤ اینڈوکرائن، مدافعتی اور اعصابی نظام کو نقصان دے سکتا ہے۔ جیسے کہ تناؤ جلد پر سوزش پیدا کر سکتا ہے اُور اس کہ بدلے میں تناؤ کی وجہ سے چنبل یا ایگزیما پھیل سکتا ہے۔
لیکن آپ جس قسم کے تناؤ کا سامنا کر رہے ہیں، آپ اکیلے نہیں ہیں۔ ہر کوئی تناؤ کا تجربہ کرتا ہے، اور تناؤ سے بننے والے دانے آپ کے خیال سے زیادہ عام ہو سکتے ہیں۔ جیسا کہ 2018 میں ایڈوانسز ان ڈرمیٹولوجی اینڈ الرجولوجی میں آشکار ہونے والی ایک تحقیق میں خواتین شرکاء کہ ایک گروپ میں تناؤ اور خارش کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق میں اس چیز پر بات کی گئی ہے کے کیسے تناؤ دائمی سوزش میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ تناؤ نہ صرف اس حالت کو بڑھا سکتا ہے، جذباتی تکلیف بھی خارش کی حد کو کم کر سکتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں، شدید تناؤ آپ کو کھجلی کو زیادہ شدت سے محسوس کر سکتا ہے۔
جسم اس طرح تناؤ پر کیوں رد عمل ظاہر کرتا ہے؟
جب سٹریس لیا جاتا ہے، تو آپ کے جسم میں کیمیائی ردعمل ہوتا ہے جو جلد کی سوزش میں حصہ ڈال سکتا ہے۔ جرنل ڈرمیٹولوجی پریکٹیکل اینڈ کنسیپچوئل میں ظاہر ہونے والی 2021 کی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ جب آپ تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو ہائپوتھیلمس-پٹیوٹری-ایڈرینل (HPA) محور نامی ایک راستہ متحرک ہوتا ہے۔ یہ عمل کولیسٹرول، دیگر تناؤ کے ہارمونز اور مستول خلیات کے اخراج کا باعث بنتا ہے۔ ماہرین کہ مطابق مست خلیے کھجلی، جلن والی جلد کے پیچھے ایک اہم جزو۔ہیں کیونکہ وہ کیمیکل ہسٹامین بناتے ہیں۔
بدقسمتی سے، اس ہسٹامین کے ردعمل کے نتیجے میں آپ کی جلد کی دیگر حالتوں میں خارش یا بھڑک اٹھنا ابھی تک واضح نہیں ہے۔ “ہم نہیں جانتے کہ جلد آپ کے تناؤ کے ہارمونز کو کیسے اور کیوں جواب دیتی ہے، لیکن اس کا براہ راست تعلق نہیں ہے،” ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ ٹرگر کیسے ہوتا ہے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کے اسے کیسے ٹھیک کرنا ہے۔
اس کا علاج کیسے کریں؟
خوش قسمتی سے، ڈاکٹر نزاریان نے کہا کہ تناؤ سے بننے والی سوزش مکمل طور پر عارضی ہوتی ہے، یعنی وہ خود ہی ختم ہو سکتی ہے، عام طور پر 24 گھنٹوں کے اندر (اگرچہ آپ دوبارہ اضافی تناؤ محسوس کرنے لگیں تو آپ مستقبل میں تناؤ سے بننے والی سوزش کی امید رکھ سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ کے تناؤ کے دھبے آپ کو پریشان کرتے ہیں تو ڈاکٹر نزاریان اور ڈاکٹر جلیمان بغیر کسی علاج کے تجویز کرتے ہیں۔ ان علاجوں میں اینٹی ہسٹامائنز جیسے Benadryl یا Zyrtec، یا cortisone کریم شامل ہیں تاکہ سوزش کو کم کیا جا سکے جس کے نتیجے میں جلد پر خارش ہوتی ہے۔
ڈاکٹر نظرین نے یہ بھی مشورہ دیا کہ سوزش والی جگہ کے ارد گرد گرمی میں اضافہ یا تنگ فٹنگ والے کپڑے جیسے پریشان کن عوامل کو ہٹا دیں۔ ڈاکٹر نزاریان نے کہا کہ گرمی کو اشتعال انگیزی کے ساتھ ساتھ دباؤ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
متعلقہ 10 وجوہات جن سے آپ کو بغلوں میں خارش ہوتی ہے اور اس کا علاج کیسے کریں؟
اگر آپ کو علاج کرنے کے بعد کوئی بہتری نظر نہیں آتی ہے، تو ماہر امراض جلد کے پاس جائیں۔ وجہ یہ ہے کہ اوسط فرد مکمل طور پر غلط تشخیص کر سکتا ہے، اس لیے ڈرمیٹولوجسٹ کو ڈھونڈنے سے نہ گھبرائیں۔
دوائیوں سے زیادہ مضبوط علاج کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر نزاریان نے کہا، کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں ہسٹامین کے اخراج کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک مضبوط دوا کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے وہ نسخہ اینٹی ہسٹامائن یا نسخہ کورٹیسون کریم آزما سکتے ہیں۔ جسم کے کچھ حصوں کی جلد پتلی ہوتی ہے جس کا علاج آپ کے بازوؤں یا ٹانگوں کی طرح کرنا آسان ہوتا ہے۔ لیکن آپ کے ہاتھ یا پاؤں والی موٹی جگہوں پر کریم بھی اثر نہیں کر پاتی۔
اور اگر آپ کا علاج بھی کام نہیں کررہے ہے، تو پریشان نہ ہوں۔ آپ کا ڈرمیٹولوجسٹ آپ کو اس کی تہہ تک پہنچنے میں مدد کرے گا۔ ٹیلی ہیلتھ وزٹ بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے لہذا آپ کو کلینک جانے کے لیے اپنے دن میں سے وقت نکالنے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی قابل غور ہے کہ آپ تناؤ کو دور کر کے سوزش کو روکنے کے لیے کام کر سکتے ہیں۔ آپ جو طریقے آزما سکتے ہیں ان میں اسکرین ٹائم اور سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنا، ذہن سازی کی مشق کرنا، یا باہر چہل قدمی کرنا شامل ہیں۔ آپ کی جلد (اور دماغ) آپ کا شکریہ ادا کرے گی۔
مکمل جائزہ۔
اگر آپ تناؤ کے دوران خارش محسوس کرتے ہیں تو جان لیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں اور یہ تناؤ سوزش یا عام خارش کا باعث بن سکتا ہے۔ تناؤ کو کم کرنے کے لیے خود کی دیکھ بھال کی حکمت عملیوں پر غور کریں، جیسے مراقبہ یا ورزش کرنا۔
اگر دیکھ بھال کام نہیں کر رہی ہے یا آپ اپنی علامات کے بارے میں پریشان ہیں، تُو مشورہ کہ لیے صحت کی سہولیات دینے والوں سے رابطہ کریں۔ صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے آپ کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ آپ کی خارش میں کمی کرنے اور آپ کی جلد کو پرسکون کرنے میں مدد کے لیے ایک مؤثر علاج کے منصوبے کا تعین کریں۔