Iztirab

Iztirab

تکیہ

امارت اور شوکت اور سرمائے کی تصویریں 
یہ ایوانات سب ہیں حال ہی کی تازہ تعمیریں 
ادھر کچھ فاصلے پر چند گھر تھے کاشت کاروں کے 
جہاں اب کارخانے بن گئے سرمایہ داروں کے 
مویشی ہو گئے نیلام کیوں یہ کوئی کیا جانے 
کچہری جانے ساہوکار جانے یا خدا جانے 
زمیں داروں کو جا کر دیکھ لے جو بھی کوئی چاہے 
نئے بھٹوں میں اینٹیں تھاپتے پھرتے ہیں ہلواہے 
یہاں اپنے پرانے گاؤں کا اب کیا رہا باقی 
یہی تکیہ یہی اک میں یہی اک جھونپڑا باقی 
عظیم الشان بستی ہے یہ نو آباد ویرانہ 
یہاں ہم اجنبی دونوں ہیں میں اور میرا کاشانہ

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *