Iztirab

Iztirab

تیرے وعدے کو کبھی جھوٹ نہیں سمجھوں گا

تیرے وعدے کو کبھی جھوٹ نہیں سمجھوں گا 
آج کی رات بھی دروازہ کھلا رکھوں گا 
دیکھنے کے لیے اک چہرہ بہت ہوتا ہے 
آنکھ جب تک ہے تجھے صرف تجھے دیکھوں گا 
میری تنہائی کی رسوائی کی منزل آئی 
وصل کے لمحے سے میں ہجر کی شب بدلوں گا 
شام ہوتے ہی کھلی سڑکوں کی یاد آتی ہے 
سوچتا روز ہوں میں گھر سے نہیں نکلوں گا 
تاکہ محفوظ رہے میرے قلم کی حرمت 
سچ مجھے لکھنا ہے میں حسن کو سچ لکھوں گا 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *