Iztirab

Iztirab

خون بن کر مناسب نہیں دل بہے

خون بن کر مناسب نہیں دل بہے 
دل نہیں مانتا کون دل سے کہے 
تیری دنیا میں آئے بہت دن رہے 
سکھ یہ پایا کہ ہم نے بہت دکھ سہے 
بلبلیں گل کے آنسو نہیں چاٹتیں 
ان کو اپنے ہی مرغوب ہیں چہچہے 
عالم نزع میں سن رہا ہوں میں کیا 
یہ عزیزوں کی چیخیں ہیں یا قہقہے 
اس نئے حسن کی بھی اداؤں پہ ہم 
مر مٹیں گے بشرطیکہ زندہ رہے 
تم حفیظؔ اب گھسٹنے کی منزل میں ہو 
دور ایام پہیہ ہے غم ہیں پہے 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *