Iztirab

Iztirab

دام الفت سے چھوٹتی ہی نہیں

دام الفت سے چھوٹتی ہی نہیں 
زندگی تجھ کو بھولتی ہی نہیں 
کتنے طوفاں اٹھائے آنکھوں نے 
ناؤ یادوں کی ڈوبتی ہی نہیں 
تجھ سے ملنے کی تجھ کو پانے کی 
کوئی تدبیر سوجھتی ہی نہیں 
ایک منزل پہ رک گئی ہے حیات 
یہ زمیں جیسے گھومتی ہی نہیں 
لوگ سر پھوڑ کر بھی دیکھ چکے 
غم کی دیوار ٹوٹتی ہی نہیں 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *