Iztirab

Iztirab

ذوق سرمستی کو محو روئے جاناں کر دیا

ذوق سرمستی کو محو روئے جاناں کر دیا
کفر کو اس طرح چمکایا کہ ایماں کر دیا
تو نے یہ اعجاز کیا اے سوز پنہاں کر دیا
اس طرح پھونکا کہ آخر جسم کو جاں کر دیا
جس پہ میری جستجو نے ڈال رکھے تھے حجاب
بے خودی نے اب اسے محسوس و عریاں کر دیا
کچھ نہ ہم سے ہو سکا اس اضطراب شوق میں
ان کے دامن کو مگر اپنا گریباں کر دیا
گو نہیں رہتا کبھی پردے میں راز عاشقی
تم نے چھپ کر اور بھی اس کو نمایاں کر دیا
رکھ دیے دیر و حرم سر مارنے کے واسطے
بندگی کو بے نیاز کفر و ایماں کر دیا
عارض نازک پہ ان کے رنگ سا کچھ آ گیا
ان گلوں کو چھیڑ کر ہم نے گلستاں کر دیا
ان بتوں کی صورت زیبا کو اصغرؔ کیا کہوں
پر خدا نے وائے ناکامی مسلماں کر دیا

اصغر گونڈوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *