Iztirab

Iztirab

زخموں کو رفو کر لیں دل شاد کریں پھر سے

زخموں کو رفو کر لیں دل شاد کریں پھر سے 
خوابوں کی کوئی دنیا آباد کریں پھر سے 
مدت ہوئی جینے کا احساس نہیں ہوتا 
دل ان سے تقاضا کر بیداد کریں پھر سے 
مجرم کے کٹہرے میں پھر ہم کو کھڑا کر دو 
ہو رسم کہن تازہ فریاد کریں پھر سے 
اے اہل جنوں دیکھو زنجیر ہوئے سائے 
ہم کیسے انہیں سوچو آزاد کریں پھر سے 
اب جی کے بہلنے کی ہے ایک یہی صورت 
بیتی ہوئی کچھ باتیں ہم یاد کریں پھر سے 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *