Iztirab

Iztirab

سخت گیر آقا

ایک بے تکی نظم 
آج بستر ہی میں ہوں 
کر دیا ہے آج 
میرے مضمحل اعضا نے اظہار بغاوت برملا 
میرا جسم ناتواں میرا غلام باوفا 
واقعی معلوم ہوتا ہے تھکا ہارا ہوا 
اور میں 
ایک سخت گیر آقا            زمانے کا غلام 
کس قدر مجبور ہوں 
پیٹ پوجا کے لیے 
دو قدم بھی اٹھ کے جا سکتا نہیں 
میرے چا کر پاؤں شل ہیں 
جھک گیا ہوں ان کمینوں کی رضا کے سامنے 
سر اٹھا سکتا نہیں 
آج بستر ہی میں ہوں 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *