Iztirab

Iztirab

صرف اک سوز تو مجھ میں ہے مگر ساز نہیں

صرف اک سوز تو مجھ میں ہے مگر ساز نہیں
میں فقط درد ہوں جس میں کوئی آواز نہیں
مجھ سے جو چاہئے وہ درس بصیرت لیجے
میں خود آواز ہوں میری کوئی آواز نہیں
وہ مزے ربط نہانی کے کہاں سے لاؤں
ہے نظر مجھ پہ مگر اب غلط انداز نہیں
پھر یہ سب شورش‌ و ہنگامہ عالم کیا ہے
اسی پردے میں اگر حسن جنوں ساز نہیں
آتش‌ جلوہ محبوب نے سب پھونک دیا
اب کوئی پردہ نہیں پردہ بر انداز نہیں

اصغر گونڈوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *