Skip to content
لمحے لمحے کی نارسائی ہے
زندگی حالت جدائی ہے
مرد میداں ہوں اپنی ذات کا میں
میں نے سب سے شکست کھائی ہے
اک عجب حال ہے کہ اب اس کو
یاد کرنا بھی بے وفائی ہے
اب یہ صورت ہے جان جاں کہ تجھے
بھولنے میں مری بھلائی ہے
خود کو بھولا ہوں اس کو بھولا ہوں
عمر بھر کی یہی کمائی ہے
میں ہنر مند رنگ ہوں میں نے
خون تھوکا ہے داد پائی ہے
جانے یہ تیرے وصل کے ہنگام
تیری فرقت کہاں سے آئی ہے