ہمیشہ کی طرح تم آج بھی اچھی ہو لیکن کل بہت اچھی تھیں اور وہ کل مری یادوں کا حصہ ہے وہی جو کل تھا وہ ہے آج لیکن فرق اتنا ہے تمہاری جھیل سی آنکھوں میں میرے نام کا کوئی کنول کھلتا نہیں تمہارے ہونٹ میرا نام دہراتے نہیں ہیں رفاقت اور چاہت کا کوئی بھی گیت اب گاتے نہیں ہیں میں کل اور آج کی دنیاؤں میں کھویا ہوا انساں کل کو بھولنا چاہوں تو اس کا بھولنا مشکل ہے نا ممکن نہیں ہے سو میں تنہائی کے لمحوں میں مشکل کام کرنا چاہتا ہوں میں نا ممکن کو ممکن کی حدوں میں قید کرنا چاہتا ہوں