Iztirab

Iztirab

مشکل ہے ان کے رخ پہ ٹھہرنا نقاب کا

مشکل ہے ان کے رخ پہ ٹھہرنا نقاب کا
بڑھنے لگا ہے جوش مرے اضطراب کا
اے آسمان دیکھ ستم کوئی رہ نہ جائے
میں یاد کیا کروں گا زمانہ شباب کا
سر کا کے میرے منہ سے کفن کہہ رہے ہیں وہ
شکوہ تھا کیا تمہیں کو ہمارے حجاب کا
دنیا کا ذرہ ذرہ بدلتا ہے کروٹیں
سب پر اثر ہے اک دل پر اضطراب کا
ہاں دیکھ ابرؔ آہ تری کام کر گئی
سرکا رہے ہیں رخ سے وہ گوشہ نقاب کا

ابر احسنی گنوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *