Iztirab

Iztirab

موم کے جسموں والی اس مخلوق کو رسوا مت کرنا

موم کے جسموں والی اس مخلوق کو رسوا مت کرنا 
مشعل جاں کو روشن کرنا لیکن اتنا مت کرنا 
حق گوئی اور وہ بھی اتنی جینا دوبھر ہو جائے 
جیسا کچھ ہم کرتے رہے ہیں تم سب ویسا مت کرنا 
پچھلے سفر میں جو کچھ بیتا بیت گیا یارو لیکن 
اگلا سفر جب بھی تم کرنا دیکھو تنہا مت کرنا 
بھوک سے رشتہ ٹوٹ گیا تو ہم بے حس ہو جائیں گے 
اب کے جب بھی قحط پڑے تو فصلیں پیدا مت کرنا 
اے یادو جینے دو ہم کو بس اتنا احسان کرو 
دھوپ کے دشت میں جب ہم نکلیں ہم پر سایا مت کرنا 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *