Iztirab

Iztirab

میری بچی

میری بچی میں آؤں نہ آؤں 
آنے والا زمانہ ہے تیرا 
تیرے ننھے سے دل کو دکھوں نے 
میں نے مانا کہ ہے آج گھیرا 
آنے والا زمانہ ہے تیرا 
تیری آشا کی بگیا کھلے گی 
چاند کی تجھ کو گڑیا ملے گی 
تیری آنکھوں میں آنسو نہ ہوں گے 
ختم ہوگا ستم کا اندھیرا 
آنے والا زمانہ ہے تیرا 
درد کی رات ہے کوئی دم کی 
ٹوٹ جائے گی زنجیر غم کی 
مسکرائے گی ہر آس تیری 
لے کے آئے گا خوشیاں سویرا 
آنے والا زمانہ ہے تیرا 
سچ کی راہوں میں جو مر گئے ہیں 
فاصلے مختصر کر گئے ہیں 
دکھ نہ جھیلیں گے ہم منہ چھپا کے 
سکھ نہ لوٹے گا کوئی لٹیرا 
.آنے والا زمانہ ہے تیرا

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *