Iztirab

Iztirab

نکلا ہے چاند شب کی پذیرائی کے لئے

نکلا ہے چاند شب کی پذیرائی کے لئے 
یہ عذر کم ہے انجمن آرائی کے لئے 
تھا بولنا تو ہو گئے خاموش ہم سبھی 
کیا کچھ کیا ہے شہرت و رسوائی کے لئے 
پل بھر میں کیسے لوگ بدل جاتے ہیں یہاں 
دیکھو کہ یہ مفید ہے بینائی کے لئے 
سرسبز میری شاخ ہنر کیوں نہیں ہوئی 
یہ مسئلہ ہے تیرے تمنائی کے لئے 
ہے آج یہ گلہ کہ اکیلا ہے شہریارؔ 
ترسو گے کل ہجوم میں تنہائی کے لئے 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *