Iztirab

Iztirab

وفاداریاں سخت نادانیاں ہیں

وفاداریاں سخت نادانیاں ہیں 
کہ ان کے نتیجے پشیمانیاں ہیں 
پشیمانیاں ہیں گناہوں پہ لیکن 
بڑے ہی مزے کی پشیمانیاں ہیں 
مری زندگی پر تعجب نہیں تھا 
مری موت پر ان کو حیرانیاں ہیں 
محبت کرو اور نباہو تو پوچھوں 
یہ دشواریاں ہیں کہ آسانیاں ہیں 
ندامت ہوئی حشر میں جن کے بدلے 
جوانی کی دو چار نادانیاں ہیں 
مرا تجربہ ہے کہ اس زندگی میں 
پریشانیاں ہی پریشانیاں ہیں 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *