کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے ستم پہ غم کدئہ رنگ و بو کی ہے بنياد خدا مجھے بھی اگر بال و پر عطا کرتا شگفتہ اور بھی ہوتا ، يہ عالم ايجاد ديا جواب اسے خوب مرغ صحرا نے غضب ہے ، داد کو سمجھا ہوا ہے ، تو بيداد جہاں ميں لذت پرواز حق نہيں اس کا .وجود جس کا نہيں جذب خاک سے آزاد
علامہ محمد اقبال