پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ کی تلاش دوبارہ شروع کر دی کیونکہ شین واٹسن نے کوچنگ سے انکار کر دیا اور اپنے وطن واپس چلے گئے۔
غیر ملکی کوچز کے ساتھ پی سی بی کا رابطہ تیز ہو گیا ہے کیونکہ متعدد آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔ کسی نام کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے لیکن سب سے زیادہ دعویدار گیری کرسٹن، مائیک ہیسن، جسٹن لینگر، میتھیو ہیڈن اور فل سیمنز دکھائی دیتے ہیں۔
گیری کرسٹن نے 2011 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ ٹرافی میں انڈین ٹیم کیلئے کوچنگ کی، جب کہ مائیک ہیسن نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کے لیئے اہم کردار ادا کیا۔ اطلاعات کے مطابق، ہیسن نے پہلے ہی کوچنگ سے انکار کر دیا ہے۔
لینگر نے آسٹریلیا کے منیجر کے طور پر 2021 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا، جبکہ ہیڈن کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کرنے کا پہلے سے تجربہ ہے۔
فل سمنز نے ویسٹ انڈیز کی کوچنگ کے دوران ۲۰۱٦ کا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ انہیں پاکستان سپر لیگ کے حال ہی میں ختم ہونے والے نویں ایڈیشن کے لیے کراچی کنگز کا کوچ مقرر کیا گیا تھا۔
سینئر مینز ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے مشاورت جاری ہے، چند روز میں حتمی نام کی امید۔
محمد حفیظ کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد پی سی بی نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے غیر ملکی کوچز سے رابطے شروع کر دیے۔ اطلاعات کے مطابق نئے چیئرپرسن محسن نقوی مقامی کوچز کی بجائے غیر ملکی کوچز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ہر نئی حکومت کے ساتھ، حکومت کے سربراہ کو مخصوص عہدوں پر مخصوص کرداروں کو ملازمت دینے کی ترجیح ہوتی ہے۔
پاکستانی کرکٹ کے حامیوں نے دیکھا ہے کہ سابق سربراہان غیر ملکی کوچز کو اس وجہ سے ترجیح دیتے ہیں کہ وہ غیرجانبدار ہیں اور میرٹ پر فیصلے کرتے ہیں۔