Iztirab

Iztirab

کس کس طرح سے مجھ کو نہ رسوا کیا گیا

کس کس طرح سے مجھ کو نہ رسوا کیا گیا 
غیروں کا نام میرے لہو سے لکھا گیا 
نکلا تھا میں صدائے جرس کی تلاش میں 
دھوکے سے اس سکوت کے صحرا میں آ گیا 
کیوں آج اس کا ذکر مجھے خوش نہ کر سکا 
کیوں آج اس کا نام مرا دل دکھا گیا 
میں جسم کے حصار میں محصور ہوں ابھی 
وہ روح کی حدوں سے بھی آگے چلا گیا 
اس حادثے کو سن کے کرے گا یقیں کوئی 
سورج کو ایک جھونکا ہوا کا بجھا گیا 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *