Iztirab

Iztirab

کون تھا اس کے ہوا خواہوں میں جو شامل نہ تھا

کون تھا اس کے ہوا خواہوں میں جو شامل نہ تھا
اب ہوا معلوم مجھ کو دل بھی میرا دل نہ تھا
عشق کی بیتابیوں پر حسن کو رحم آ گیا
جب نگاہ شوق تڑپی پردہ محمل نہ تھا
تھیں نگاہ شوق کی رنگینیاں چھائی ہوئی
پردۂ محمل اٹھا تو صاحب محمل نہ تھا
قہر ہے تھوڑی سی بھی غفلت طریق عشق میں
آنکھ جھپکی قیس کی اور سامنے محمل نہ تھا

اصغر گونڈوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *