اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا گنگوتری سے نکلی کیسی اچھل اچھل کر اور پربتوں سے اتری پہلو بدل بدل کر پتھر بہائے تو نے جو راستے میں آئے کودی بلندیوں سے جلوے عجب دکھائے اک راہ میں بنائے سو آبشار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا وہ اپنی رو میں بہنا اونچے سروں میں گانا چڑیوں کا مست رہنا سن کر ترا ترانا اور وہ جو سن کے نغمے دیتے تھے داد تجھ کو لیتے تھے گودیوں میں جو شاد شاد تجھ کو کرتے ہیں یاد تجھ کو وہ کوہسار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا جنگل پہاڑ چھوڑے میداں بسائے تو نے اب اور ہی طرح کے نقشے جمائے تو نے گنگا بہائی ایسی کھیتوں کو بھر دیا ہے پودوں کو جان دی ہے پھولوں کو زر دیا ہے سیراب کر دیا ہے ہر لالہ زار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا ہیں شہر پیارے پیارے اکثر ترے کنارے تیرتھ ترے کنارے مندر ترے کنارے جل ہے ترا پوتر مٹی بھی تیری پیاری پاکیزگی کی دیوی پاکیزہ ہے تو ساری تجھ کو ترے پجاری کرتے ہیں پیار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا مشہور ہو گئی تو ہندوستاں کی ماتا تجھ میں ہر ایک ہندو اشنان کو ہے آتا ہندوستانیوں کی ہمدم ہے تو پرانی دنیا میں کوئی دریا تیرا نہیں ہے ثانی ہے تیرا صاف پانی امرت کی دھار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا راتوں کو چاند تارے لہروں میں جھومتے ہیں پھولوں بھرے کنارے پیروں کو چومتے ہیں سورج بکھیرتا ہے کرنوں کے ہار تجھ پر اور کرتی ہیں ہوائیں نقش و نگار تجھ پر سب ہیں نثار تجھ پر سب ہیں نثار گنگا اے شاندار گنگا اے پر بہار گنگا
حفیظ جالندھری