دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری آ ہا جی گل ناری چنری رنگ رنگیلی پیاری چنری ململ کی اک تاری چنری نازک نازک ساری چنری دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری امی کے کچھ جی میں آیا گوٹے کا اک تھان منگایا چنری پر سارا چپکایا ہر کونے پر پھول بنایا دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری لچکا ہے ہاتھوں میں لچکتا گوٹا ہے کندن سا دمکتا روشنی میں کیسا ہے چمکتا ہاتھ لگانے سے ہے مسکتا دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری اس کو خراب ہونے نہ دوں گی بیٹھوں گی تو سنبھال رکھوں گی گھر میں جا کر رکھ چھوڑوں گی اور تہوار کے دن اوڑھوں گی دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری
حفیظ جالندھری