Iztirab

Iztirab

ہر طرف سطوت ارژنگ دکھائی دے گی

ہر طرف سطوت ارژنگ دکھائی دے گی 
رنگ برسیں گے زمیں دنگ دکھائی دے گی 
بارش خون شہیداں سے وہ آئے گی بہار 
ساری دھرتی ہمیں گل رنگ دکھائی دے گی 
پربتوں سے نکل آئیں گے تھرکتے پیکر 
نغمہ زن، خامشیٔ سنگ دکھائی دے گی 
راز میں رہ نہ سکے گی کوئی اظہار کی لے 
اک نہ اک صورت آہنگ دکھائی دے گی 
سوچ کو جرأت پرواز تو مل لینے دو 
یہ زمیں اور ہمیں تنگ دکھائی دے گی 
تاج کانٹوں کا سہی ایک نہ اک دن لیکن 
عاشقی زینت اورنگ دکھائی دے گی 
جب بھی پرکھے گا کوئی پیار کے معیار قتیلؔ 
ساری دنیا مرے پاسنگ دکھائی دے گی 

قتیل شفائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *