Iztirab

Iztirab

یہ ننگ عاشقی ہے سود و حاصل دیکھنے والے

یہ ننگ عاشقی ہے سود و حاصل دیکھنے والے
یہاں گمراہ کہلاتے ہیں منزل دیکھنے والے
خط ساغر میں راز حق و باطل دیکھنے والے
ابھی کچھ لوگ ہیں ساقی کی محفل دیکھنے والے
مزے آ آ گئے ہیں عشوہ ہائے حسن رنگیں کے
تڑپتے ہیں ابھی تک رقص بسمل دیکھنے والے
یہاں تو عمر گزری ہے اسی موج و تلاطم میں
وہ کوئی اور ہوں گے سیر حاصل دیکھنے والے
مرے نغموں سے صہبائے کہن بھی ہو گئی پانی
تعجب کر رہے ہیں رنگ محفل دیکھنے والے
جنون عشق میں ہستی عالم پر نظر کیسی
رخ لیلی کو کیا دیکھیں گے محمل دیکھنے والے

اصغر گونڈوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *