فلک نامہرباں ہے مل رہے ہیں مہرباں پھر بھی بہت کچھ مٹ چکے باقی ہیں الفت کے نشاں پھر بھی محبت دیکھیے ٹھکرا رہے ہیں کارواں والے مگر پیچھے چلی آتی ہے گرد کارواں پھر بھی
قمر جلالوی
فلک نامہرباں ہے مل رہے ہیں مہرباں پھر بھی بہت کچھ مٹ چکے باقی ہیں الفت کے نشاں پھر بھی محبت دیکھیے ٹھکرا رہے ہیں کارواں والے مگر پیچھے چلی آتی ہے گرد کارواں پھر بھی
قمر جلالوی