Iztirab

Iztirab

آئے ہیں سمجھانے لوگ

آئے ہیں سمجھانے لوگ 
ہیں کتنے دیوانے لوگ 
وقت پہ کام نہیں آتے ہیں 
یہ جانے پہچانے لوگ 
جیسے ہم ان میں پیتے ہیں 
لائے ہیں پیمانے لوگ 
فرزانوں سے کیا بن آئے 
ہم تو ہیں دیوانے لوگ 
اب جب مجھ کو ہوش نہیں ہے 
آئے ہیں سمجھانے لوگ 
دیر و حرم میں چین جو ملتا 
کیوں جاتے میخانے لوگ 
جان کے سب کچھ کچھ بھی نہ جانیں 
ہیں کتنے انجانے لوگ 
جینا پہلے ہی الجھن تھا 
اور لگے الجھانے لوگ 

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *