Mushtaq Ahmad Yusufi
- 4 September 1923 – 20 June 2018
- Karachi,Pakistan
Introduction
Tanz-O-Mazah
بارے آلو کا کچھ بیاں ہو جائے
دوسروں کو کیا نام رکھیں، ہم خود بیسیوں چیزوں سے چڑ تے ہیں۔ کرم کلا، پنیر، کمبل، کافی اور کافکا، عورت کا گانا، مرد کا
پڑیئے گر بیمار
تو کوئی نہ ہو تیماردار؟ جی نہیں! بھلا کوئی تیمار دار نہ ہو تو بیمار پڑنے سے فائدہ؟ اور اگر مر جائیئے تو نوحہ خواں
حویلی
وہ آدمی ہے مگر دیکھنے کی تاب نہیں یادش بخیر! میں نے 1945 میں جب قبلہ کو پہلے پہل دیکھا تو ان کا حلیہ ایسا
ہوئے مر کے ہم جو رسوا
اب تو معمول سا بن گیا ہے کہ کہیں تعزیت یا تجہیزوتکفین میں شریک ہونا پڑے تو مرزا کوضرورساتھ لیتا ہوں۔ ایسے موقعوں پرہرشخص اظہارِہمدردی
جنون لطیفہ
بڑامبارک ہوتا ہے وہ دن جب کوئی نیا خانساماں گھرمیں آئے اوراس سے بھی زیادہ مبارک وہ دن جب وہ چلاجائے! چونکہ ایسے مبارک دن
اور آنا گھر میں مرغیوں کا
عرض کیا، ”کچھ بھی ہو، میں گھر میں مرغیاں پالنے کا روادار نہیں۔ میرا راسخ عقیدہ ہے کہ ان کا صحیح مقام پیٹ اور پلیٹ
یہاں کچھ پھول رکھے ہیں
اس تقریب میں شرکت کے دعوت نامے کے ساتھ جب مجھے مطلع کیا گیا کہ میرے تقریباتی فرائض خالصتاً رسمی اور حاشیائی ہوں تو مجھے
دست زلیخا
بابائے انگریزی ڈاکٹر سمویل جانسن کا یہ قول دل کی سیاہی سے لکھنے کے لائق ہے کہ جو شخص روپے کے لالچ کے علاوہ کسی
چند تصویر بتاں
سِیکھے ہیں مۂ رُخوں کے لئے۔۔۔ رئیس المتغزلین مولانا حسرت موہانی نے اپنی شاعری کے تین رنگ بتائے ہیں۔ فاسقانا، عاشقانہ اور عارفانہ۔ مولانا کی
ہل اسٹیشن
ان دنوں مرزا کے اعصاب پر ہل اسٹیشن بری طرح سوار تھا۔ لیکن ہمارا حال ان سے بھی زیادہ خستہ تھا۔ اس لئے کہ ہم
علم دریاؤ
نقشہ ہمارے طاق نسیاں کا ہمیں نام، مردوں کے چہرے، راستے، کاروں کے میک، شعر کے دونوں مصرعے، یکم جنوری کا سالانہ عہد، بیگم کی
پروفیسر
آج پھر ان کے اعزاز میں حضرت رنجور اکبرآبادی، ایڈیٹر، پرنٹر، پبلشر و پروف ریڈر، سہ ماہی ’’نیا افق‘‘ نے ایک عصرانہ دیا تھا۔ جس
Quote
مرد عشق و عاشقی صرف ایک مرتبہ کرتا ہے، دوسری مرتبہ عیاشی اور اس کے بعد نری عیاشی۔ مشتاق احمد یوسفی
ہر دکھ، ہر عذاب کے بعد زندگی آدمی پر اپنا ایک راز کھول دیتی ہے۔ مشتاق احمد یوسفی
عورتیں پیدائشی محنتی ہوتی ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے لگا لیں کہ صرف ۱۲ فیصد خواتین خوبصورت پیدا ہوتی ہیں، باقی اپنی محنت سے
انسان وہ واحد حیوان ہے جو اپنا زہر دل میں رکھتا ہے۔ مشتاق احمد یوسفی
جس دن بچے کی جیب سے فضول چیزوں کے بجائے پیسے برآمد ہوں تو سمجھ لینا چاہیے کہ اسے بے فکری کی نیند کبھی نصیب
غالب دنیا میں واحد شاعر ہے جو سمجھ میں نہ آئے تو دگنا مزہ دیتا ہے۔ مشتاق احمد یوسفی
غصہ جتنا کم ہو گا اس کی جگہ اداسی لیتی جائے گی۔ مشتاق احمد یوسفی
مونگ پھلی اور آوارگی میں خرابی یہ ہے کہ آدمی ایک دفعہ شروع کردے تو سمجھ میں نہیں آتا ختم کیسے کرے۔ مشتاق احمد یوسفی
مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے۔ مشتاق احمد یوسفی
لاہور کی بعض گلیاں اتنی تنگ ہیں کہ اگر ایک طرف سے عورت آ رہی ہو اور دوسری طرف سے مرد تو درمیان میں صرف
داغ تو دو ہی چیزوں پر سجتا ہے۔ دل اور جوانی۔ مشتاق احمد یوسفی
مسلمان ہمیشہ ایک عملی قوم رہے ہیں۔ وہ کسی ایسے جانور کو محبت سے نہیں پالتے جسے ذبح کر کے کھا نہ سکیں۔ مشتاق احمد