Dilawar Figar
- 8 July 1929-25 January 1998
- Badayun, British India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. Dilawar Figar was an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Nazm
نہ مرا مکاں ہی بدل گیا نہ ترا پتہ کوئی اور ہے
نہ مرا مکاں ہی بدل گیا نہ ترا پتہ کوئی اور ہے مری راہ پھر بھی ہے مختلف ترا راستہ کوئی اور ہے پس مرگ
کرکٹ اور مشاعرہ
مشاعرہ کا بھی تفریح ایم ہوتا ہے مشاعرہ میں بھی کرکٹ کا گیم ہوتا ہے وہاں جو لوگ کھلاڑی ہیں وہ یہاں شاعر یہاں جو
سرکاری اور غیر سرکاری دو عیدیں
ریڈیو نے دس بجے شب کے خبر دی عید کی عالموں نے رات بھر اس نیوز کی تردید کی ریڈیو کہتا تھا سن لو کل
Humour/Satire
شاعر اعظم
کل اک ادیب و شاعر و ناقد ملے ہمیں کہنے لگے کہ آؤ ذرا بحث ہی کریں کرنے لگے یہ بحث کہ اب ہند و
لندن میں جشن غالب
لندن میں جشن حضرت غالبؔ کی رات تھی تاریخ شاعری میں یہ اک واردات تھی اس جشن میں شریک تھے ہر ملک کے وفود حل
وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ
وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ قاعدہ یہ ہے کہ انگلش میں دعا دی جائے دلاور فگار
یا رب مرے نصیب میں اکل حلال ہو
یا رب مرے نصیب میں اکل حلال ہو کھانے کو قورمہ ہو کھلانے کو دال ہو لے کر برات کون سپر ہائی وے پہ جائے
میں نے کہا کہ شہر کے حق میں دعا کرو
میں نے کہا کہ شہر کے حق میں دعا کرو اس نے کہا کہ بات غلط مت کہا کرو میں نے کہا کہ رات سے
وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا
وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا اس شخص کو میں نے کبھی گھر پر نہیں دیکھا کیا دیکھو گے حال دل برباد
اٹھی نہیں ہے شہر سے رسم وفا ابھی
اٹھی نہیں ہے شہر سے رسم وفا ابھی بزم سخن کے صدر ہیں ہاشمؔ رضا ابھی صاحب یہ چاہتے ہیں میں ہر حکم پر کہوں
کل چودھویں کی رات تھی آباد تھا کمرا ترا
کل چودھویں کی رات تھی آباد تھا کمرا ترا ہوتی رہی دن تاک دن بجتا رہا طبلہ ترا شوہر شناسا آشنا ہمسایہ عاشق نامہ بر
ایک شادی تو ٹھیک ہے لیکن
ایک شادی تو ٹھیک ہے لیکن ایک دو تین چار حد کر دی دلاور فگار
لیلیٰ مجنوں کی شادی
ایک صاحب نے کیا ہے ریڈیو پر یہ سوال قیس اگر لیلیٰ کا بر ہوتا تو کیا ہوتا مآل ہم یہ کہتے ہیں یہ استفسار
علامہ اقبال کو شکوہ
کسی سے خواب میں اقبالؔ نے یہ فرمایا کہ تو نے کر دیا برباد میرا سرمایہ مرا کلام گویوں کو سونپنے والے نظر نہ آئے
کہا مجنوں سے یہ لیلیٰ کی ماں نے
کہا مجنوں سے یہ لیلیٰ کی ماں نے کہ بیٹے کیوں پڑا ہے شہر سے دور کراچی کو بنا لے گھر یہاں تو کسی بھی