Aamir Azher
- 29 December 1989
- Bhopal, India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
پڑھ لے گا کوئی رات کی روئی ہوئی آنکھیں
پڑھ لے گا کوئی رات کی روئی ہوئی آنکھیں ہر سمت ہیں آرام سے سوئی ہوئی آنکھیں جن لوگوں کی منزل پہ نظر ہوتی ہے
کب سے آدھا ہے ماہتاب مرا
کب سے آدھا ہے ماہتاب مرا پورا ہوتا نہیں ہے خواب مرا جس کی چاہت ہی ایک نیکی ہو اس پہ قربان ہر ثواب مرا
میں رہا عمر بھر یہیں کا رہا
میں رہا عمر بھر یہیں کا رہا میں کناروں پہ بھی زمیں کا رہا لے گیا وقت تیرا نقش کہاں جو کہیں تھا نہ پھر
دیکھو یہ اس کا دیکھنا دیکھے سے آئے گا
دیکھو یہ اس کا دیکھنا دیکھے سے آئے گا اور پھر جو دیکھ لو گے تو دیکھا نہ جائے گا یہ ایسی منزلیں ہیں کہ
گزرے ہوئے وقتوں کا نشاں تھا تو کہاں تھا
گزرے ہوئے وقتوں کا نشاں تھا تو کہاں تھا ہم سے جو نہاں ہے وہ عیاں تھا تو کہاں تھا اس طرح لپٹتی ہے اداسی
ستاروں کی گنتی ہے ہم جانتے ہیں
ستاروں کی گنتی ہے ہم جانتے ہیں ابھی رات باقی ہے ہم جانتے ہیں یہ شہرت مجازی ہے ہم جانتے ہیں کہ ہے بھی نہیں
اس مسافت میں کتنے در گزرے
اس مسافت میں کتنے در گزرے تیری منزل سے ہم کدھر گزرے تھے مسافر سفر جچا نہ جنہیں قافلے ان پہ رات بھر گزرے میری
ہم پہ لازم تھا پہنچنا سو یہاں تک پہنچے
ہم پہ لازم تھا پہنچنا سو یہاں تک پہنچے شوق رکتا ہی نہیں چاہے جہاں تک پہنچے لا مکاں سے جو چلے کون و مکاں
ناروا ثبت کیا کن کا اشارہ کر کے
ناروا ثبت کیا کن کا اشارہ کر کے دیکھنا ہے یہ تماشا بھی دوبارہ کر کے حق پسندی نے کہاں چین دلوں کو بخشا لوگ
ناز پر یہ گداز کیسے ہے
ناز پر یہ گداز کیسے ہے تو حقیقت مجاز کیسے ہے مجھ کو دھڑکن کا ہے سدا دھڑکا نا دھڑکنے سے باز کیسے ہے یہ
درد دل ہے نہ فلسفہ مرے پاس
درد دل ہے نہ فلسفہ مرے پاس دال روٹی کا مسئلہ مرے پاس پاس میرے بھی ہے تری ہی دعا کاش ہوتا ترا خدا مرے
چلتے جاتے ہیں پر نہیں آتی
چلتے جاتے ہیں پر نہیں آتی آخری رہگزر نہیں آتی ہم کو بے چین کر کے رکھتی ہے ایک شے جو نظر نہیں آتی آنکھ
Nazm
مداخلت
چلو ایک کام کرتے ہیں ایسے بات کرتے ہیں کہ خاموش رہیں نہ تم کچھ بولو نہ میں کچھ بولوں نہ سنو تم کچھ نہ
میں تم سے محبت کرتا ہوں
میں تم سے محبت کرتا ہوں کرتا ہوں محبت تم سے میں اس بات کی کوئی حد ہے کیا کہتا ہی رہوں ہر لہجے میں
Sher
اب سوچتے ہیں بیٹھ کے گلشن کی فضا میں
اب سوچتے ہیں بیٹھ کے گلشن کی فضا میں صحرا میں ہمارا جو مکاں تھا تو کہاں تھا عامر اظہر
عامرؔ کو ہمیں ڈھونڈ کے لائیں ہیں بہ مشکل
عامرؔ کو ہمیں ڈھونڈ کے لائیں ہیں بہ مشکل کہتے ہیں وہ پہلے سے یہاں تھا تو کہاں تھا عامر اظہر
کچھ بھی نہ دکھا معجزہ تھا ہی یہی عامرؔ
کچھ بھی نہ دکھا معجزہ تھا ہی یہی عامرؔ کھولی گئیں زمزم سے بھگوئی ہوئی آنکھیں عامر اظہر
تارے گنتے ہوئے لگا عامرؔ
تارے گنتے ہوئے لگا عامرؔ کچھ بگڑ ہی گیا حساب مرا عامر اظہر
جس کی چاہت ہی ایک نیکی ہو
جس کی چاہت ہی ایک نیکی ہو اس پہ قربان ہر ثواب مرا عامر اظہر
تھا یہ تحفہ اگرچہ میرے لیے
تھا یہ تحفہ اگرچہ میرے لیے تیرا خنجر تو آستیں کا رہا عامر اظہر