Talib Jauhari
- 27 August 1929 - 21 June 2020
- Patna, Bihar, British India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
میں دیار قاتلاں کا ایک تنہا اجنبی
میں دیار قاتلاں کا ایک تنہا اجنبی ڈھونڈھنے نکلا ہوں خود اپنے ہی جیسا اجنبی آشناؤں سے سوال آشنائی کر کے دیکھ پھر پتہ چل
جیسے ہی زینہ بولا تہہ خانے کا
جیسے ہی زینہ بولا تہہ خانے کا کنڈلی مار کے بیٹھا سانپ خزانے کا ہم بھی زخم طلب تھے اپنی فطرت میں وہ بھی کچھ
جہت کو بے جہتی کے ہنر نے چھین لیا
جہت کو بے جہتی کے ہنر نے چھین لیا مری نگاہ کو میرے ہی سر نے چھین لیا ہے کس کے دست کرم میں مہار
دھوپ جب تک سر پہ تھی زیر قدم پائے گئے
دھوپ جب تک سر پہ تھی زیر قدم پائے گئے ڈوبتے سورج میں کتنی دور تک سائے گئے آج بھی حرف تسلی ہے شکست دل
Sher
بے مروت شہریوں نے فاصلے کم کر دیے ورنہ پہلے شہر کو لگتا تھا صحرا اجنبی طالب جوہری
بات کہی اور کہہ کر خود ہی کاٹ بھی دی یہ بھی اک پیرایہ تھا سمجھانے کا طالب جوہری
میں اپنی روح کے ذرے سمیٹتا کیوں کر یہ خاک وہ تھی جسے کوزہ گر نے چھین لیا طالب جوہری
دشمنوں کی تنگ ظرفی ناپنے کے واسطے ہم شکستوں پر شکستیں عمر بھر کھائے گئے طالب جوہری