![Syed Amin Ashraf 1 jpg 20230721 190333 0000](https://iztirab.com/wp-content/uploads/2023/07/jpg_20230721_190333_0000-1024x1024.jpg)
Syed Amin Ashraf
- 10 July 1930-7 February 2013
- Kichhauchha Sharif, British India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He was an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا
زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا دل مشورۂ ناصیہ سائی نہیں دیتا ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں آنکھوں میں کوئی
ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا
ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا چمن کا موجۂ باد صبا سے کٹ جانا کرن کے حق میں یہ سورج کا فیصلہ کیوں ہے
کہیں شعلہ کہیں شبنم، کہیں خوشبو دل پر
کہیں شعلہ کہیں شبنم، کہیں خوشبو دل پر وہ سمن بو ہے بہر رنگ بہر سو دل پر چمن روح سے خوشبوئے بدن آتی ہے
خاک یا کہکشاں سے اٹھتا ہے
خاک یا کہکشاں سے اٹھتا ہے درد آخر کہاں سے اٹھتا ہے ہے عجب جائے امن قریۂ دل حشر سارا جہاں سے اٹھتا ہے دیکھ
یہ آنکھ طنز نہ ہو زخم دل ہرا نہ لگے
یہ آنکھ طنز نہ ہو زخم دل ہرا نہ لگے مجھے قرار تو ہو یا اسے حیا نہ لگے فشار جاں ہو تو کیفیت مکمل
صلح و پیکار بھی ہو اور رفاقت بھی رہے
صلح و پیکار بھی ہو اور رفاقت بھی رہے خوں میں اجداد کی تھوڑی سی شرافت بھی رہے ذہن خوابیدہ کو مصروف عمل رکھنا ہے
کوئی بے جاں کوئی بے گھر نہیں دیکھا جاتا
کوئی بے جاں کوئی بے گھر نہیں دیکھا جاتا روز طرارۂ محشر نہیں دیکھا جاتا بے حسی شرط ہے جینے کے لئے یہ دنیا خم
جو نہ ہو درد آشنا وہ سر خوشی کس کام کی
جو نہ ہو درد آشنا وہ سر خوشی کس کام کی شاعری تمثیل یا صورت گری کس کام کی غم جو اوروں کا ہو اپنا
بہار آتی ہے لیکن سر میں وہ سودا نہیں ہوتا
بہار آتی ہے لیکن سر میں وہ سودا نہیں ہوتا ہر آہٹ پر تری آواز کا دھوکا نہیں ہوتا ترا غم ہو تو آ جائے
دل شہر تحیر ہے کہ وہ مملکت آرا
دل شہر تحیر ہے کہ وہ مملکت آرا کیا سلطنت بلخ و سمرقند و بخارا مبہم ہے تری چشم کرم دیکھ تو یوں دیکھ جس
حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا
حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا درد اس دیدۂ تر سے نہیں جانے والا پا بہ زنجیر نکالے گا سفر کی تدبیر طنطنہ
کسی خیال کی رو میں تھا مسکراتے ہوئے
کسی خیال کی رو میں تھا مسکراتے ہوئے مگر وہ چونک پڑا تھا نظر ملاتے ہوئے چمک تھی اک پس دیوار صاعقہ بر دوش کہ
Sher
نہیں ہے قامت بالا سے کم مرا قد بھی
نہیں ہے قامت بالا سے کم مرا قد بھی وہ آسماں ہے تو ہو میں بھی خود پسند ہوا سید امین اشرف
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب اک چاند ہے آسودگیٔ ہجر کا مارا سید امین اشرف
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا جب کوئی درمیاں سے اٹھتا ہے سید امین اشرف
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب اک چاند ہے آسودگیٔ ہجر کا مارا سید امین اشرف
ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں
ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں آنکھوں میں کوئی خواب دکھائی نہیں دیتا سید امین اشرف
لذت دید خدا جانے کہاں لے جائے
لذت دید خدا جانے کہاں لے جائے آنکھ ہوتی ہے تو ہوتا نہیں قابو دل پر سید امین اشرف
حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا
حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا درد اس دیدۂ تر سے نہیں جانے والا سید امین اشرف
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا جب کوئی درمیاں سے اٹھتا ہے سید امین اشرف
ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا
ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا چمن کا موجۂ باد صبا سے کٹ جانا سید امین اشرف
میں دیکھتا ہوں فراز جنوں سے دنیا کو
میں دیکھتا ہوں فراز جنوں سے دنیا کو کہ سہل بھی نہیں شایان آرزو ہونا سید امین اشرف
ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھا
ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھا عجیب لوگ ہیں پانی پہ گھر بناتے ہیں سید امین اشرف
کہیں پہ دست نگاریں کہیں لب لعلیں
کہیں پہ دست نگاریں کہیں لب لعلیں وہ سوتے سوتے مری نیند کا اچٹ جانا سید امین اشرف