![Wasif Ali Wasif 1 jpg 20230721 190333 0000](https://iztirab.com/wp-content/uploads/2023/07/jpg_20230721_190333_0000-1024x1024.jpg)
Wasif Ali Wasif
- 15 January 1929-18 January 1993
- Khushab, British India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. Wasif Ali Wasif was an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
چاندنی رات میں کھلے چہرے
چاندنی رات میں کھلے چہرے صبح ہوتے ہی چھپ گئے چہرے میں نگاہوں کو کس طرح بدلوں آپ نے تو بدل لیے چہرے غور سے
اثر سوز تمنا کا جوکامل ہوتا جاتا ہے
اثر سوز تمنا کا جو کامل ہوتا جاتا ہے نگاہِ لطف کا مرکز مرا دل ہوتا جاتا ہے مری وارفتگی، گم گشتگی، بڑھتی رہی یارب
نہ آیا ہوں نہ میں لایا گیا ہوں
نہ آیا ہوں نہ میں لایا گیا ہوں میں حرف کن ہوں فرمایا گیا ہوں مری اپنی نہیں ہے کوئی صورت ہر اک صورت سے
سنبھل جاؤ چمن والو خطر ہے ہم نہ کہتے تھے
سنبھل جاؤ چمن والو خطر ہے ہم نہ کہتے تھے جمال گل کے پردے میں شرر ہے ہم نہ کہتے تھے لبوں کی تشنگی کو
ملا ہے جو مقدر میں رقم تھا
ملا ہے جو مقدر میں رقم تھا زہے قسمت مرے حصے میں غم تھا جبین شوق نے یہ راز کھولا مرا کعبہ ترا نقش قدم
عجب اعجاز ہے تیری نظر کا
عجب اعجاز ہے تیری نظر کا کہ ہم بھولے ہیں رستہ اپنے گھر کا سحر آئی تو یاد آئے وہ تارے پتہ جن سے ملا
کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی
کون کسی کا اس دنیا میں کس نے پیت نبھائی اپنی ذات میں گم ہیں سارے کیا پربت کیا رائی کالا سورج دیکھ کے کالی
ہر انسان یہی کہتا ہے دیکھو تو اب کیا ہوتا ہے
ہر انسان یہی کہتا ہے دیکھو تو اب کیا ہوتا ہے رستے میں دیوار کھڑی ہے اتنا تو سب کو دکھتا ہے چاروں سمت اندھیرا
Sher
اشکوں نے بیاں کر ہی دیا راز تمنا
اشکوں نے بیاں کر ہی دیا راز تمنا ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت واصف علی واصف
عجب اعجاز ہے تیری نظر کا
عجب اعجاز ہے تیری نظر کا کہ ہم بھولے ہیں رستہ اپنے گھر کا واصف علی واصف
جسے تو رائیگاں سمجھا تھا واصف
جسے تو رائیگاں سمجھا تھا واصفؔ وہ آنسو افتخار جام جم تھا واصف علی واصف
اس کا چہرہ کب اس کا اپنا تھا
اس کا چہرہ کب اس کا اپنا تھا جس کے چہرے پر مر مٹے چہرے واصف علی واصف
وجود غیر ہو کیسے گوارا
وجود غیر ہو کیسے گوارا تری راہوں میں بے سایہ گیا ہوں واصف علی واصف
ملا ہے جو مقدر میں رقم تھا
ملا ہے جو مقدر میں رقم تھا زہے قسمت مرے حصے میں غم تھا واصف علی واصف
غم جاناں غم ایام کے سانچے میں ڈھلتا ہے
غم جاناں غم ایام کے سانچے میں ڈھلتا ہے کہ اک غم دوسرے کا چارہ گر ہے ہم نہ کہتے تھے واصف علی واصف
جس آنکھ نے دیکھا ہے اس آنکھ کو دیکھوں
جس آنکھ نے دیکھا ہے اس آنکھ کو دیکھوں ہے اس کے سوا کیا تیرے دیدار کی صورت واصف علی واصف
سنبھل جاؤ چمن والو خطر ہے ہم نہ کہتے تھے
سنبھل جاؤ چمن والو خطر ہے ہم نہ کہتے تھے جمال گل کے پردے میں شرر ہے ہم نہ کہتے تھے واصف علی واصف
پتے ٹوٹ گئے ڈالی سے یہ کیسی رت آئی
پتے ٹوٹ گئے ڈالی سے یہ کیسی رت آئی مالا کے منکے بکھرے ہیں دے گئے یار جدائی واصف علی واصف
خواجہ مرے کا راز نرالا خواجہ ملے تو رین اجالا
خواجہ مرے کا راز نرالا خواجہ ملے تو رین اجالا درس بنا جگ گھور اندھیرا دن اپنے بھی راتیں ہیں واصف علی واصف
غم جاناں غم ایام کے سانچے میں ڈھلتا ہے
غم جاناں غم ایام کے سانچے میں ڈھلتا ہے کہ اک غم دوسرے کا چارہ گر ہے ہم نہ کہتے تھے واصف علی واصف
Kalam
میں نعرۂ مستانہ میں شوخئ رندانہ
میں نعرۂ مستانہ میں شوخئ رندانہ میں تشنہ کہاں جاؤں پی کر بھی کہاں جانا میں طائر لاہوتی میں جوہر ملکوتی ناسوتی نے کب مجھ
ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت
ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت سینے میں اگر سوز سلامت ہو تو خود
Naat O Manqabat
میرے من کی لگن علی مولا
سوز و ساز و سخن علی مولا سایۂ ذوالمنن علی مولا رد رنج و محن علی مولا زینت انجمن علی مولا میرے من کی لگن
داتا کے غلاموں کو اب عید منانے دو
داتا کے غلاموں کو اب عید منانے دو سرکار نے آنا ہے محفل کو سجانے دو یہ نور نبی کا ہے داتا ہے زمانے کا
دیدار ذات پاک ہے چہرہ حضور کا
دیدارِ ذات پاک ہے چہرہ حضور کا کعبے سے کم نہیں ہے مدینہ حضور کا آ ہو کو چشم، سرو کو قامت ہوئی نصیب پھولوں
ہے دل میں عشق نبی کا جلوہ نظر میں داتا سما رہے ہیں
ہے دل میں عشق نبی کا جلوہ نظر میں داتا سما رہے ہیں بڑے ادب کا مقام ہے یہ حضور تشریف لا رہے ہیں کسی
کرتے ہیں کرم جس پہ بھی سرکار مدینہ
کرتے ہیں کرم جس پہ بھی سرکارِ مدینہ ہوتا ہے نصیب اس کو ہی دیدارِ مدینہ پڑھتا ہے درود آپ کی جو ذات پہ ہر
سنگ در حبیب ہے اور سر غریب کا
سنگِ در حبیب ہے اور سر غریب کا کس اوج پر ہے آج ستارہ نصیب کا پھر کس لئے ہے میرے گناہوں کا احتساب جب
جگت گرو مہاراج ہمارے، صلی اللہ علیہ وسلم
جگت گرو مہاراج ہمارے، صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے محبوب ہیں پیارے، صلی اللہ علیہ وسلم شاہوں کے سلطان محمد، دو جگ کے پردھان
حضور ہی کے کرم سے بنی ہے بات مری
حضور ہی کے کرم سے بنی ہے بات مری حضور پر ہو فدا ساری کائنات مری انہیں کی یاد میں رو رو کے دن گزارا
کرم کی اک نظر ہو جان عالم یا رسول اللہ
کرم کی اک نظر ہو جانِ عالم یا رسول اللہ تری امت پہ ہے افتاد پیہم یا رسول اللہ بنایا تھا تمہارے نام سے جو
شب فرقت کٹے کیسے سحر ہو
شبِ فرقت کٹے کیسے سحر ہو کرم کی یا محمد اک نظر ہو سکوتِ دوجہاں ہے اور میں ہوں فقط میری فغاں ہے اور میں
یا نبی تیرا کرم درکار ہے
یا نبی تیرا کرم درکار ہے آزمائش میں مرا کردار ہے دشمنان دین کے نرغے میں ہوں حادثاتِ دہر کی یلغار ہے یا حبیب اللہ
انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں اس نامِ محمد کے صدقے
Quotes
لوگ دوست کو چھوڑ دیتے ہیں بحث کو نہیں چھوڑتے۔ واصف علی واصف
بہترین کلام وہی ہے جس میں الفاظ کم اور معنیٰ زیادہ ہوں۔ واصف علی واصف
اچھے لوگوں کا ملنا ہی اچھے مستقبل کی ضمانت ہے۔ واصف علی واصف
بیدار کردینے والا غم غافل کردینے والی خوشی سے بدرجہا بہتر ہے۔ واصف علی واصف
اتنا پھیلو کہ سمٹنا مشکل نہ ہو، اتنا حاصل کرو کہ چھوڑتے وقت تکلیف نہ ہو۔ واصف علی واصف
انسان لائحہ عمل یا نظریے سے محبت نہیں کرسکتا، انسان صرف انسان سے محبت کر سکتا ہے۔ واصف علی واصف
بچہ بیمار ہو تو ماں کو دعا مانگنے کا سلیقہ خود بخود آ جاتا ہے۔ واصف علی واصف
ہم ایک عظیم قوم بن سکتے ہیں اگر ہم معاف کرنا اور معافی مانگنا شروع کر دیں۔ واصف علی واصف
کسی شے سے اس کی فطرت کے خلاف کام لینا ظلم ہے۔ واصف علی واصف
Salam
السلام اے سبز گنبد کے مکیں
السلام اے سبز گنبد کے مکیں السلام اے رحمۃ اللعالمیں السلام اے اے راحتِ قلب حزیں السلام اے رفعت عرش بریں السلام اے حامد و