Harris Khalique
- 20 October 1966
- Karachi, Sindh, Pakistan
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Nazm
انیائے
رادھا جی کے پتی ابھے کرشن کی پتنی رکمنی رادھا کرشن کی پریمکا کرشن جی ان کے پریمی جگ میں چاروں اور کریں سب ان
خواہش
مجھے وہ خوف تھا کہ جس سے کوئی بھی بچا نہیں وہی تو اک سوال تھا کہ جس سوال کا جواب آج تک کسی کو
ہجر
اک مہیب سناٹا ہجر کا گھنا جنگل جس کے سب درختوں پر وحشتوں کا پیراہن پیرہن سے لپٹی ہے نا امیدیوں کی بیل بیل کا
قصہ خوانی بازار کی ایک شام
تساہل کی چادر لپیٹے ہوئے قصہ خوانی اک شام تھی ہم وہاں اپنی دن بھر کی اس جان لیوا تھکن سے نبرد آزما خوب قہووں
عشق کی تقویم میں
مشیرؔ انکل! یہ سب باتیں ادھوری ہیں جو میں نے آپ سے کی تھیں جو مجھ سے آپ نے کی ہیں مگر چلیے ابھی تو
ورلڈ بینک
چلو آؤ ہم اپنے بینک کے بڑھتے اثاثوں کے تناسب سے نئی بلڈنگ بنائیں اور اس تعمیر میں ہم وہ وسائل کام میں لائیں جو
رضیہ سلطانہ، کورنگی کے ایریا
اس نے جوں توں پڑھا پاس بھی ہو گئی کچھ دنوں کے لیے ناولوں ہندی فلموں چلتر سہیلی کی باتوں مزے دار سپنوں میں بھی
وہ عالم خواب کا تھا
وہ عالم خواب کا تھا سو رہے تھے سب مگر اک وہ اکیلا جاگ اٹھا تھا کچھ ایسے نیند ٹوٹی تھی کہ ہر ہر عضو
آواز
اس کی آمد کے تصور سے سنبھلتی آواز اس کی قربت کی تمازت سے پگھلتی آواز صبح دم شوخ پرندوں کے چہکنے کی صدا بند
عافیت کی تلاش میں
کراچی ایک زخمی خانماں برباد کچھوا جس کے سب بازو تھکن سے بے بسی سے شل ہوئے ہیں جہاں بھر کے دکھوں کا بوجھ اٹھائے
سوال
یہ ساری دنیا سوالیہ ہے ہر ایک چہرہ سوال اندر سوال ہے اور ہر ایک منظر سوال بن کر جواب کا منتظر کھڑا ہے اگر
التجا
یہ عورت ہے اسے تم سات پردوں میں چھپاؤ اسے تم باندھ کر رکھو یہ بکری سے زیادہ قیمتی ہے کہ بکری دودھ دیتی ہے