Shabnam Romani
- 20 December 1928-17 February 2009
- Shahjahanpur, British India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. Shabnam Romani was an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
میرے پیار کا قصہ تو ہر بستی میں مشہور ہے چاند
میرے پیار کا قصہ تو ہر بستی میں مشہور ہے چاند تو کس دھن میں غلطاں پیچاں کس نشے میں چور ہے چاند تیری خندہ
کون سا رنگ اختیار کریں؟
کون سا رنگ اختیار کریں؟ خود کو چاہیں کہ تجھ سے پیار کریں؟ بھیڑ میں جو بچھڑ گئے ہم سے شام ڈھلنے کا انتظار کریں
سنگ چہرہ نما تو میں بھی ہوں
سنگ چہرہ نما تو میں بھی ہوں دیکھیے آئنہ تو میں بھی ہوں بیعت حسن کی ہے میں نے بھی صاحب سلسلہ تو میں بھی
تمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہے
تمام عمر کی آوارگی پہ بھاری ہے وہ ایک شب جو تری یاد میں گزاری ہے سنا رہا ہوں بڑی سادگی سے پیار کے گیت
خواب دیکھوں کہ رت جگے دیکھوں
خواب دیکھوں کہ رت جگے دیکھوں وہی گیسو کھلے کھلے دیکھوں رنگ آہنگ روشنی خوشبو گھٹتے بڑھتے سے دائرے دیکھوں کیوں نہ دیکھوں میں روز
یہی سلوک مناسب ہے خوش گمانوں سے
یہی سلوک مناسب ہے خوش گمانوں سے پٹک رہا ہوں میں سر آج کل چٹانوں سے ہوا کے رحم و کرم پر ہے برگ آوارہ
کیجیے اور سوالات نہ ذاتی مجھ سے
کیجیے اور سوالات نہ ذاتی مجھ سے اتنی شہرت بھی سنبھالی نہیں جاتی مجھ سے نام اشیا کے بتائے مگر اے حکمت غیب کاش تو
اپنی مجبوری کو ہم دیوار و در کہنے لگے
اپنی مجبوری کو ہم دیوار و در کہنے لگے قید کا ساماں کیا اور اس کو گھر کہنے لگے درج ہے تاریخ وصل و ہجر
لمحوں کا پتھراؤ ہے مجھ پر صدیوں کی یلغار
لمحوں کا پتھراؤ ہے مجھ پر صدیوں کی یلغار میں گھر جلتا چھوڑ آیا ہوں دریا کے اس پار کس کی روح تعاقب میں ہے
آدھا جیون بیتا آہیں بھرنے میں
آدھا جیون بیتا آہیں بھرنے میں آدھی عمر توازن قائم کرنے میں دنیا تو پتھر ہے پتھر کیا جانے کتنے آنسو چیخ رہے ہیں جھرنے
اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں
اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں اب ان آنکھوں میں کوئی خواب نہیں میری منزل ہے روشنی لیکن میری قدرت میں آفتاب نہیں تجھ
ہر آن ایک نیا امتحان سر پر ہے
ہر آن ایک نیا امتحان سر پر ہے زمین زیر قدم آسمان سر پر ہے دہائی دیتی ہیں کیسی ہری بھری فصلیں کسی غنیم کی
Nazm
عیدی
پاپا میرا ہار تو دیکھو امی یہ شلوار تو دیکھو اوہو یہ گوٹے کا دامن آہا یہ کمخواب کی اچکن کیوں جلتی ہو پیاری بہنو
نوک جھونک
بھائی مجھ سے ہر دم لڑتی ہو ایک کی سو سو جڑتی ہو اپنی ذات کو بھولی ہو تم تو بالکل مولی ہو بہن میں
ننھا سیاح
میں ہوں اک ننھا سیاح میں ہوں اک ننھا سیاح کشتی لے کر لنگر لے کر کشتی بیچ سمندر لے کر میں گھوموں گا دنیا
چاٹ کا دونا
یہ چینی کی گڑیا ہے یا ظالم بس کی پڑیا یہ بد صورت گڈا ہے یا یورپ دیس کا بونا ہم بھی ایک کھلونا یارو
نیا کلینڈر
فروری پھولوں کی گاڑی پہ سوار آتی ہے مارچ آتا ہے تو باغوں میں بہار آتی ہے ہم نے بلا جو گھمایا تو کئی بھاگ
جادوگر کا کھیل
جادوگر کو آ گیا جوش انڈوں سے نکلے خرگوش خرگوشوں نے بھری کلیل یہ دیکھو جادو کا کھیل کھا کر مٹھی بھر چھولے منہ سے
Sher
کوئی نہیں ہم راز تمنا کوئی نہیں دم ساز سفر راہ وفا میں تنہا تنہا چلنے پر مجبور ہے چاند شبنم رومانی
اب سنا ہے کہ میرے دل کی طرح ایک صحرا ہے ماہتاب نہیں شبنم رومانی
نگاہ شوق نے مجھ کو یہ راز سمجھایا حیا بھی دل کی نزاکت پہ ضرب کاری ہے شبنم رومانی
اول اول دوستوں پر ناز تھا کیا کیا ہمیں آخر آخر دشمنوں کو معتبر کہنے لگے شبنم رومانی
گم ہے تنہائیوں میں شہر کا شہر کیسے ان جنگلوں کو پار کریں شبنم رومانی
دل شکن عہد شکن صبر شکن قدر شکن پوچھ لے اپنے سب القاب صفاتی مجھ سے شبنم رومانی
آدمی کی قسمت بھی آگہی کی قسمت بھی ابتدا اندھیرے سے انتہا اندھیرے میں شبنم رومانی
میں سمیع و بصیر ہوں ایسا سنوں آنسو تو قہقہے دیکھوں شبنم رومانی
میں جانتا ہوں ٹلے گا یہ جان ہی لے کر رہ فرار نہیں میہمان سر پر ہے شبنم رومانی
اک طوفان اور ایک جزیرہ حائل ہے ڈوبنے اور سمندر پار اترنے میں شبنم رومانی
پہلے شیشہ ٹوٹ کے خنجر بن جاتا تھا لیکن اب تو ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے شبنم رومانی
دیوار چٹخ رہی ہے مجھ میں صحرا کو مکان لکھ رہا ہوں شبنم رومانی