Iztirab

Iztirab

jpg 20230721 190333 0000

Ali Akbar Natiq

Introduction

“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.

Ghazal

Nazm

نام و نسب

اے مرا نام و نسب پوچھنے والے سن لے میرے اجداد کی قبروں کے پرانے کتبے جن کی تحریر مہ و سال کے فتنوں کی

Read More »

بے یقیں بستیاں

وہ اک مسافر تھا جا چکا ہے بتا گیا تھا کہ بے یقینوں کی بستیوں میں کبھی نہ رہنا کبھی نہ رہنا کہ ان پہ

Read More »

مرے چراغ بجھ گئے

مرے چراغ بجھ گئے میں تیرگی سے روشنی کی بھیک مانگتا رہا ہوائیں ساز باز کر رہی تھیں جن دنوں سیاہ رات سے انہی سیاہ

Read More »

مصیبت کی خبریں

مصیبت کی خبریں سنو شام والو مصیبت کی خبریں گریبان دامن تلک چاک کر دو سروں پر سواروں کی روندی ہوئی خاک ڈالو ابو قیس

Read More »

چرواہے کا جواب

آگ برابر پھینک رہا تھا سورج دھرتی والوں پر تپتی زمیں پر لو کے بگولے خاک اڑاتے پھرتے تھے نہر کنارے اجڑے اجڑے پیڑ کھڑے

Read More »

سرمہ ہو یا تارا

درد کی لذت سے ناواقف خوشبو سے مانوس نہ تھا میرے گھر کی مٹی سے وہ شخص بہت بیگانہ تھا تارے چنتے چنتے جس نے

Read More »

پیاسہ اونٹ

جس وقت مہار اٹھائی تھی میرا اونٹ بھی پیاسا تھا مشکیزے میں خون بھرا تھا آنکھ میں صحرا پھیلا تھا خشک ببولوں کی شاخوں پر

Read More »

ہجوم گریہ

ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں جو آفتابوں کی

Read More »

نوحہ

وہی بادلوں کے برسنے کے دن تھے مگر وہ نہ برسے مبارک ہو شوریٰ کی صنعت گری کو مشقت سے بیجوں کو تیار کر کے

Read More »

سفیر لیلیٰ-4

حریم محمل میں آ گیا ہوں سلام لے لو سلام لے لو کہ میں تمہارا امین قاصد خجل مسافر عزا کی وادی سے لوٹ آیا

Read More »

سفیر لیلیٰ-3

سفیر لیلیٰ یہ کیا ہوا ہے شبوں کے چہرے بگڑ گئے ہیں دلوں کے دھاگے اکھڑ گئے ہیں شفیق آنسو نہیں بچے ہیں غموں کے

Read More »

Sher

دھوپ کے شہر مری جاں سے لپٹ کر روئے سرد شاموں کی طرف میں تھا نکلنے والا علی اکبر ناطق

Read More »

آگ پھولوں کی طلب میں تھی، ہواؤں پہ رکی نذر جاں کس کی ہوئی، راہ سے ٹالا کس نے علی اکبر ناطق

Read More »

کسی کا سایہ رہ گیا گلی کے عین موڑ پر اسی حبیب سائے سے بنی ہماری داستاں علی اکبر ناطق

Read More »

مختصر بات تھی، پھیلی کیوں صبا کی مانند درد مندوں کا فسانہ تھا، اچھالا کس نے علی اکبر ناطق

Read More »

سرد راتوں کی ہوا میں اڑتے پتوں کے مثیل کون تیرے شب نوردوں کو سنبھالے شہر میں علی اکبر ناطق

Read More »

دھوپ پھیلی تو کہا دیوار نے جھک کر مجھے مل گلے میرے مسافر، میرے سائے کے حبیب علی اکبر ناطق

Read More »

زرد پھولوں میں بسا خواب میں رہنے والا دھند میں الجھا رہا نیند میں چلنے والا علی اکبر ناطق

Read More »

اتنا آساں نہیں پانی سے شبیہیں دھونا خود بھی روئے گا مصور یہ قیامت کر کے علی اکبر ناطق

Read More »

فاختائیں بولتی ہیں بجروں کے دیس میں تو بھی سن لے آسماں یہ گیت میرے نام کا علی اکبر ناطق

Read More »

آسماں کے روزنوں سے لوٹ آتا تھا کبھی وہ کبوتر اک حویلی کے چھجوں میں کھو گیا علی اکبر ناطق

Read More »

آدھے پیڑ پہ سبز پرندے آدھا پیڑ آسیبی ہے کیسے کھلے یہ رام کہانی کون سا حصہ میرا ہے علی اکبر ناطق

Read More »

کوئی نہ رستہ ناپ سکا ہے، ریت پہ چلنے والوں کا اگلے قدم پر مٹ جائے گا پہلا نقش ہمارا بھی علی اکبر ناطق

Read More »

Short Story

نسلیں

یہ آدمی کچھ ہی دن پہلے اِس پارک میں آیا تھا۔ پھٹی پرانی شرٹ کے ساتھ میلا چکٹ پاجامہ اور پاجامے کوکپڑے کی ایک دھجی

Read More »

سفید موتی

وہ ہم سے پانچ گھر چھوڑ کے رہتا تھا لیکن یہ بات میں نہیں جانتا تھا۔ میں تو اسے سکول میں دیکھتا ہے۔ اس دن

Read More »

کت

رفیق کا قد ساڑھے چھ فٹ اور چھاتی چوڑی تھی۔ اس کے پاس بہت سی بھینسیں تھیں۔ ڈانگ لکڑ ہاتھ میں لے کر نہ چلتا

Read More »

شاہ محمد کا تانگہ

میں دیر تک بوسیدہ دیوار سے لگا، تانگے کے ڈھانچے کو دیکھتا رہا، جس کا ایک حصہ زمین میں دھنس چکا تھا اور دوسرا ایک

Read More »

تمغہ

ڈی آئی جی سمیت پولیس کے تمام افسران موجود تھے۔ سرخ قالینوں اور کرسیوں پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ اسٹیج کو پولیس کے

Read More »

Poetry Image