Aasi Ghazipuri
- 21 December 1834 - 24 January 1917
- Ballia, India
Introduction
“Poetry is when an emotion has found its thought and the thought founds words”. He is an Urdu poet. His poetry is famous among poetry lovers. A vast collection of his poetry is available here. Read on his poetry to explore a whole new world.
Ghazal
اے جنوں پھر مرے سر پر وہی شامت آئی
اے جنوں پھر مرے سر پر وہی شامت آئی پھر پھنسا زلفوں میں دل پھر وہی آفت آئی مر کے بھی جذب دل قیس میں
اتنا تو جانتے ہیں کہ عاشق فنا ہوا
اتنا تو جانتے ہیں کہ عاشق فنا ہوا اور اس سے آگے بڑھ کے خدا جانے کیا ہوا شان کرم تھی یہ بھی اگر وہ
زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے
زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے دل کسی کا دکھا نہیں سکتے وہ یہاں تک جو آ نہیں سکتے کیا مجھے بھی بلا نہیں سکتے
ترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں
ترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں مگر غیر کا نقش پا چاہتا ہوں جہاں تک ہو تجھ سے جفا چاہتا ہوں کہ میں امتحان
کلیجا منہ کو آتا ہے شب فرقت جب آتی ہے
کلیجا منہ کو آتا ہے شب فرقت جب آتی ہے اکیلے منہ لپیٹے روتے روتے جان جاتی ہے لب نازک کے بوسے لوں تو مسی
ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر
ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر مگر قیامت کرو گے برپا جو نکلو گے بے حجاب ہو کر شناخت
کچھ کہوں کہنا جو میرا کیجیے
کچھ کہوں کہنا جو میرا کیجیے چاہنے والے کو چاہا کیجیے حوصلہ تیغ جفا کا رہ نہ جائے آئیے خون تمنا کیجیے فتنۂ روز قیامت
وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے
وہ کیا ہے ترا جس میں جلوا نہیں ہے نہ دیکھے تجھے کوئی اندھا نہیں ہے کہاں دامن حسن عاشق سے اٹکا گل داغ الفت
نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر
نہ میرے دل نہ جگر پر نہ دیدۂ تر پر کرم کرے وہ نشان قدم تو پتھر پر تمہارے حسن کی تصویر کوئی کیا کھینچے
ایک جلوے کی ہوس وہ دم رحلت بھی نہیں
ایک جلوے کی ہوس وہ دم رحلت بھی نہیں کچھ محبت نہیں ظالم تو مروت بھی نہیں اس کے کوچے میں کہاں کش مکش بیم
اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا
اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا میں اس کے واسطے کس وقت بے قرار نہ تھا کوئی جہان میں کیا اور طرح
پھر مزاج اس رند کا کیونکر ملے
پھر مزاج اس رند کا کیونکر ملے جس کو اس کے ہاتھ سے ساغر ملے یہ بھی ملنا ہے کہ بعد از صد تلاش حد
Sher
وہ ہے کھڑکی میں ادھر بھیڑ نظر بازوں کی
وہ ہے کھڑکی میں ادھر بھیڑ نظر بازوں کی آج اس کوچہ میں سنتے ہیں قیامت آئی آسی غازی پوری
میری آنکھیں اور دیدار آپ کا
میری آنکھیں اور دیدار آپ کا یا قیامت آ گئی یا خواب ہے آسی غازی پوری
اے جنوں پھر مرے سر پر وہی شامت آئی
اے جنوں پھر مرے سر پر وہی شامت آئی پھر پھنسا زلفوں میں دل پھر وہی آفت آئی آسی غازی پوری
دل دیا جس نے کسی کو وہ ہوا صاحب دل
دل دیا جس نے کسی کو وہ ہوا صاحب دل ہاتھ آ جاتی ہے کھو دینے سے دولت دل کی آسی غازی پوری
وہ کہتے ہیں میں زندگانی ہوں تیری
وہ کہتے ہیں میں زندگانی ہوں تیری یہ سچ ہے تو ان کا بھروسا نہیں ہے آسی غازی پوری
خدا سے ترا چاہنا چاہتا ہوں
خدا سے ترا چاہنا چاہتا ہوں میرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں آسی غازی پوری
وہ خط وہ چہرہ وہ زلف سیاہ تو دیکھو
وہ خط وہ چہرہ وہ زلف سیاہ تو دیکھو کہ شام صبح کے بعد آئے صبح شام کے بعد آسی غازی پوری
کس کو دیکھا ان کی صورت دیکھ کر
کس کو دیکھا ان کی صورت دیکھ کر جی میں آتا ہے کہ سجدا کیجیے آسی غازی پوری
عشق کہتا ہے دو عالم سے جدا ہو جاؤ
عشق کہتا ہے دو عالم سے جدا ہو جاؤ حسن کہتا ہے جدھر جاؤ نیا عالم ہے آسی غازی پوری
صبح تک وہ بھی نہ چھوڑی تو نے اے باد صبا
صبح تک وہ بھی نہ چھوڑی تو نے اے باد صبا یادگار رونق محفل تھی پروانے کی خاک آسی غازی پوری
درد دل کتنا پسند آیا اسے
درد دل کتنا پسند آیا اسے میں نے جب کی آہ اس نے واہ کی آسی غازی پوری
لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہے
لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہے کف پا کو اگر چوموں تو مہندی رنگ لاتی ہے آسی غازی پوری
Naat
وہاں پہنچ کے یہ کہنا صبا سلام کے بعد
وہاں پہنچ کے یہ کہنا صبا سلام کے بعد تمہارے نام کی رٹ ہے خدا کے نام کے بعد شب وصال بیان غم فراق عبث