Iztirab

Iztirab

آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو

آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو 
الٹی گنگا بہاتے ہیں آنسو 
آتش دل تو خاک بجھتی ہے 
اور جی کو جلاتے ہیں آنسو 
خون دل کم ہوا مگر جو مرے 
آج تھم تھم کے آتے ہیں آنسو 
جب تلک دیدہ گریہ ساماں ہو 
دل میں کیا جوش کھاتے ہیں آنسو 
گوکھرو پر تمہاری انگیا کے 
کس کے یہ لہر کھاتے ہیں آنسو 
تیری پازیب کے جو ہیں موتی 
ان سے آنکھیں لڑاتے ہیں آنسو 
شمع کی طرح اک لگن میں مرے 
مصحفیؔ کب سماتے ہیں آنسو 
فکر کر ان کی ورنہ مجلس میں 
ابھی طوفاں لاتے ہیں آنسو 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *