Iztirab

Iztirab

آخر ایک دن شاد کرو گے

آخر ایک دن شاد کرو گے 
میرا گھر آباد کرو گے 
پیار کی باتیں وصل کی راتیں 
یاد کرو گے یاد کرو گے 
کس دل سے آباد کیا تھا 
کس دل سے برباد کرو گے 
میں نے اپنی قیمت کہہ دی 
تم بھی کچھ ارشاد کرو گے 
زر کے بندو عقل کے اندھو 
تم کیا مجھ کو شاد کرو گے 
جب مجھ کو چپ لگ جائے گی 
پھر تم بھی فریاد کرو گے 
اور تمہیں آتا ہی کیا ہے 
کوئی ستم ایجاد کرو گے 
تنگ آ کر اے بندہ پرور 
بندے کو آزاد کرو گے 
میرے دل میں بسنے والو 
تم مجھ کو برباد کرو گے 
حسن کو رسوا کر کے مروں گا 
آخر تم کیا یاد کرو گے 
حشر کے دن امید ہے ناصح 
تم میری امداد کرو گے 

حفیظ جالندھری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *