Iztirab

Iztirab

آصف الدولہ کا امام باڑہ لکھنو

آصف الدولہ مرحوم کی تعمیر کہن
جس کی صنعت کا نہیں صفحۂ ہستی پہ جواب
دیکھ سیاح اسے رات کے سناٹے میں
منہ سے اپنے مہ کامل نے جب الٹی ہو نقاب
در و دیوار نظر آتے ہیں کیا صاف و سبک
سحر کرتی ہے نگاہوں پہ ضیائے مہتاب
یہی ہوتا ہے گماں خاک سے مس اس کو نہیں
ہے سنبھالے ہوئے دامن میں ہوائے شاداب
یک بہ یک دیدۂ حیراں کو یہ شک ہوتا ہے
ڈھل کے سانچے میں زمیں پر اتر آیا ہے سحاب
بے خودی کہتی ہے آیا یہ فضا میں کیوں کر
کسی استاد مصور کا ہے یہ جلوۂ خواب
اک عجب منظر دلگیر نظر آتا ہے
دور سے عالم تصویر نظر آتا ہے

برج نرائن چکبست

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *