Iztirab

Iztirab

آغاز اچھا انجام اچھا

آغاز اچھا انجام اچھا 
نسبت جو اچھی ہر کام اچھا 
سب نام ان کے ہر نام اچھا 
اچھوں سے اپنا ہر کام اچھا 
اچھے ہیں یوں تو سب نام ان کے 
وہ جس سے خوش ہوں وہ نام اچھا 
نام و نشان جاناں دل و جاں 
میں بے نشان و بے نام اچھا 
سمجھی ہے منزل میں نے گزر گاہ 
اے پختہ کارو میں خام اچھا 
کیا ذھینؔ تاجی کی ہستی 
ہمت ہے اچھی الزام اچھا 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *