Iztirab

Iztirab

آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ

آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ
درد دل کی انہیں خبر کیا ہو
جانتا کون ہے پرائی چوٹ
آئی تنہا نہ خانۂ دل میں
درد کو اپنے ساتھ لائی چوٹ
تیغ تھی ہاتھ میں نہ خنجر تھا
اس نے کیا جانے کیا لگائی چوٹ
یوں نہ قاتل کو جب یقیں آیا
ہم نے دل کھول کر دکھائی چوٹ
اور کیا کرتے ہم بلا کش غم
جو پڑی دل پہ وہ اٹھائی چوٹ
کہیں چھپتی بھی ہے لگی دل کی
لاکھ فانیؔ نے گو چھپائی چوٹ

فانی بدایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *