Iztirab

Iztirab

آپ اس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجیے

آپ اس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجیے 
یوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجیے 
یا سر پہ آدمی کو بٹھایا نہ کیجیے 
یا پھر نظر سے اس کو گرایا نہ کیجیے 
یوں مدھ بھری نگاہ اٹھایا نہ کیجیے 
پینا حرام ہے تو پلایا نہ کیجیے 
کہئے تو آپ محو ہیں کس کے خیال میں 
ہم سے تو دل کی بات چھپایا نہ کیجیے
تیغ ستم سے کام جو لینا تھا لے چکے 
اہل وفا کا یوں تو صفایا نہ کیجیے
ہم آپ کے گھر آپ کا آئیں ہزار بار 
لیکن کسی کی بات میں آیا نہ کیجیے
اٹھ جائیں گے ہم آپ کی محفل سے آپ ہی 
دشمن کے روبرو تو بٹھایا نہ کیجیے 
دل دور ہوں تو ہاتھ ملانے سے فائدہ 
رسماً کسی سے ہاتھ ملایا نہ کیجیے 
محروم ہوں لطافت فطرت سے جو نصیرؔ 
ان بے حسوں کو شعر سنایا نہ کیجیے

پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *