Iztirab

Iztirab

آہ جاں سوز کی محرومی تاثیر نہ دیکھ

آہ جاں سوز کی محرومی تاثیر نہ دیکھ 
ہو ہی جائے گی کوئی جینے کی تدبیر نہ دیکھ 
حادثے اور بھی گزرے تری الفت کے سوا 
ہاں مجھے دیکھ مجھے اب میری تصویر نہ دیکھ 
یہ ذرا دور پہ منزل یہ اجالا یہ سکوں 
خواب کو دیکھ ابھی خواب کی تعبیر نہ دیکھ 
دیکھ زنداں سے پرے رنگ چمن جوش بہار 
رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ 
کچھ بھی ہوں پھر بھی دکھے دل کی صدا ہوں ناداں 
میری باتوں کو سمجھ تلخئ تقریر نہ دیکھ 
وہی مجروحؔ وہی شاعر آوارہ مزاج 
کوئی اٹھا ہے تری بزم سے دلگیر نہ دیکھ 

مجروح سلطانپوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *