Iztirab

Iztirab

آہ جُو دِل سے نکالی جائے گی

آہ جُو دِل سے نکالی جائے گی 
کیا سمجھتے ہو کے خالی جائے گی 
اِس نزاکت پر یہ شمشیر جفا 
آپ سے کیوں کر سنبھالی جائے گی 
کیا غم دنیا کا ڈر مُجھ رند کو 
اُور اِک بوتَل چڑھا لی جائے گی 
شیخ کِی دعوت میں مے کا کام کیا 
احتیاطاً کچھ منگا لی جائے گی 
یاد ابرو میں ہے اکبرؔ محو یوں 
.کب تیری یہ کج خیالی جائے گی 

اکبر الہ آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *