Iztirab

Iztirab

آہ کرنا دل حزیں نہ کہیں

آہ کرنا دل حزیں نہ کہیں 
آگ لگ جائے گی ، کہیں نہ کہیں 
میرے دل سے نکل کہ دنیا میں 
چین سے حسرتیں رہیں نہ کہیں 
بے حجابی نگاہ الفت کی 
دیکھے وُہ شرمگیں کہیں نہ کہیں 
آ گئے لب پہ دل نشیں نالے 
جا ہی پہنچیں گے اب کہیں نہ کہیں 
ہم سمجھتے ہیں ، حضرت بیخودؔ 
.چوٹ کھا آئے ہو ، کہیں نہ کہیں

بیخود بد ایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *